ہانگ کانگ کی خصوصی انتظامی علاقائی حکومت لازمی طور پر اس بات کا تقاضا نہیں کرتی ہے کہ آجرین ایف ڈی ایچ ملازمین کو ایمپلائمنٹ ایجنسیوں (ای اے) کے ذریعے بھرتی کریں، یا ایف ڈی ایچ ملازمین ان ایجنسیوں کے ذریعے نوکری حاصل کریں، تاہم یہ عام طور پر وہ عمومی ذریعہ ہے کہ جس کے ذریعے ہانگ کانگ کے افراد ایف ڈی ایچ ملازمین کو بھرتی کرتے ہیں۔
ایف ڈی ایچ ملازمین کے متعلقہ آبائی ممالک کی بھی یہ شرط ہو سکتی ہے اور یہ ہر ملک کے حساب سے مختلف ہے۔ اس بات کی بھی حوصلہ افزائی کی جاتی ہے کہ ایف ڈی ایچ ملازمین اور آجر اس سیکشن کا مطالعہ کریں تاکہ وہ ان نکات سے آگاہ ہو جائیں کہ جب وہ ای اے کے اداروں کی خدمات استعمال کر رہے ہوں۔
ہانگ کانگ کے قوانین کے مطابق، تمام ملازمتی ادارے اس بات کے پابند ہیں کہ ملازمت کے مواقع فراہم کرنے کے کاروبار میں شامل ہونے سے قبل ایمپلائمنٹ ایجنسیز ایڈمنسٹریشن (ای اے اے) سے لائسنسز کے حصول کے لیے درخواست جمع کروائیں۔
ای اے یا ملازمت فراہم کرنے کی خدمات فراہم کرنے سے قبل، آجرین کو اس بات کی پڑتال کر لینی چاہیے کہ کہ آیا اس کے پاس پہلے سے تصدیق شدہ لائسنس موجود ہے۔ آپ ہانگ کانگ میں واقع ان ای اے کمپنیوں کی شناخت اس ویب سائیٹ پر جا کر دیے گئے سرچ انجن کے ذریعے کر سکتے ہیں کہ جن کے پاس تصدیق شدہ لائسنس موجود ہے۔ براہ مہربانی کسی بھی سوال کی صورت میں ای اے اے سے رابطہ قائم کریں۔
اگر آپ کو شبہ ہو کہ ای اے تصدیق شدہ لائسنس کے بغیر چلائی جا رہی ہے، تو براہِ مہربانیای اے اےکو اس کی اطلاع دیں۔ کوئی بھی فرد جو ای اے کو بغیر لائسنس چلاتا ہے یا اس کے پاس کمشنر آف لیبر کا فراہم کردہ استثنائی سرٹیفکیٹ موجود نہ ہو تو اسے ایک جرم تصور کیا جائے گا اور اس پر فرد جرم عائد کی جائے گی جس میں زیادہ سے زیادہ سے زیادہ 350،000$ کا جرمانہ اور 3 سال کے لئے قید-
اس بات کی یقین دہانی کرنے کے باوجود کہ ای اے کے پاس آپریٹنگ لائسنس ہے، آپ کی حوصلہ افزائی کی جاتی ہے کہ آپ ویب سائیٹس، بحث مباحثی گروہوں، یا دوستوں اور عزیز و اقارب کے منہ زبانی بیانات کا جائزہ لیں تاکہ آپ ای اے کی وجہء شہرت کی بابت جان پائیں۔
آپ کے مفادات کے تحفظ کے لیے، آپ کو مشورہ دیا جاتا ہے کہ آپ کسی بھی ادائیگی سے قبل، خدمات کی تفصیل بشمول کوریج، آئٹمائزڈ فیس، ایف ڈی ایچ کی رپورٹنگ کی تاریخ، ری فنڈ اور تبادلہ جاتی پالیسی وغیرہ کے متعلق معاملات کو واضح طور پر سمجھ لیں اور ان سے اتفاق ظاہر کریں۔ دونوں فریقین کو متفقہ شرائط معاہدے کی شرائط میں درج کر کے اس پر دستخط کر لینے چاہئیں۔ اگر ای اے ان میں کسی بھی متفقہ شرط کی خلاف ورزی کرتی ہے، یا یہ شک گزرتا ہے کہ ملازمتی ایجنسی یعنی ای اے ٹریڈ ڈسکرپشن آرڈیننس کی خلاف ورزی کی مرتکب ہوئی ہے، تو آپ کو صارف کونسل یا کسمٹز اینڈ ایکسائز ڈیپارٹمنٹ سے مدد طلب کرنی چاہیے۔
از روئے قانون، ای اے آپ سے نوکری دلوانے کے لیے طے شدہ کمیشن (جو کہ فی الوقت نوکری دلوانے میں کامیابی کے بعد پہلے مہینے کی تنخواہ کا ٪10 تک طے ہے) کے علاوہ کوئی فیس یا اخراجات کی مد میں رقم وصول نہیں کرسکتی، چاہے یہ بالواسطہ یو بلاواسطہ ہو۔ آپ کے تحفظ کی خاطر، آپ کو کمیشن کی ادائیگی کے بعد ای اے سے رسید حاصل کرنی چاہیے۔ اگر نوکری کے طلب گار کسی فرد کو شبہ ہو کہ اے اے اس سے زائد رقم طلب کر رہی ہے تو اسے جتنی جلد ممکن ہو ای اے اے کو اطلاع کرنی چاہیے۔
کسی ای اے سے معاملہ کرنے سے قبل، آجرین اور نوکری کے متلاشیوں کی حوصلہ افزائی کی جاتی ہے کہ وہ اپنے حقوق اور ذمہ داریوں سے متعلق آگاہی کے لیے ایمپلائمنٹ ایجنسیوں کے لیے لائحہء عمل کا جائزہ لے لیں۔
ای اے کے خلاف شکایت ملنے پر کہ جس میں یہ شبہ ظاہر کیا گیا ہو کہ اس نے ایمپلائمنٹ آرڈیننس اور/یا ایمپلائمنٹ ایجنسی کے قواعد کی خلاف ورزی کی ہے، تو ای اے اے فوری طور پر اس کی پیروی کرے گی۔ اس متعلق مزید جان کاری کے لیے ای اے اے شکایت کنندہ کو انٹرویو کے لیے طلب کر سکتی ہے تاکہ تحقیقاتی عمل کے دوران مزید تفصیلات حاصل کی جا سکیں؛ یا جب ای اے کی جانب سے قانون کی خلاف ورزی کے شبہ میں اس کے خلاف قانونی چارہ جوئی کا فیصلہ کیا جائے، تو اس صورت میں ای اے اے کو جب بھی ضروری محسوس ہو تو وہ شکایت کنندہ کو اس کاروائی میں بطور گواہ کے مدعو کر سکتی ہے۔